aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر مطالعہ "کلیات احسان" ہے۔ جس کو رفیعہ سلطانہ صاحبہ نے مرتب کیا ہے۔ عبد الرحمن خان احسان مغل بادشاہ شاہ عالم ثانی کے استاد، میر تقی میر کے متاخرین شعرا کے ہم عصروں میں شامل استاد شاعر ہیں۔ احسان اردو کی وہ نایاب روزگار شخصیت ہیں، جن کے کلام کا تذکرہ، اردو کی قدیم تذکروں میں ملتا ہے۔ ان کے اس کلیات کو مرتب کرنے کے لیے میر تقی میر کے "نکات الشعرا، شیفتہ کا " گلشن بے خار"، محمد حسین آزاد کا " آب حیات" ،"گلستان سخن"، طبقات شعرائے ہند وغیرہ جیسے اہم تذکروں سے استفادہ کیا گیا ہے۔ "کلیات احسان" میں کلام احسان کے ساتھ، احسان کی مختصر سوانح بھی شامل ہے۔ کلیات کا مطالعہ سے شاعر کے کلام کی خوبیاں بھی آشکار ہیں۔ زبان کی صفائی، الفاظ کی شائستگی، بیاں کی برجستگی کلام احسان کے ایسے محاسن ہے جو قارئین کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free