aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
راجا مہدی ایک ایسی عبقری شخصیت کے مالک تھے جنہیں لوگ دہائیوں بعد بھی عزت و احترام سے یاد کرتے ہیں۔ ان کی متعدد تالیفات منظر عام پر آچکی ہیں ۔ان میں " گناہ " نام کا افسانوی مجموعہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے بچوں کی نظموں سے لے کر پاکستانی فلموں کے لئے بہت سے گیت لکھے ہیں۔ زیر نظر کلیات ان کے شاعرانہ کلام پر مشتمل ہے۔ یہ جلد اول ہے اور نظموں پر مشتمل ہے ۔ان کی شاعری کی خاص بات یہ ہے کہ آسان سے آسان لفظوں میں دل کو چھو لینے والے اشعار کہہ دیتے ہیں ۔اگر تفریح کے موڈ میں ہوتے ہیں تو ان کی شاعری قاری کو مسکرانے پر مجبور کر دیتی ہے۔ آخر کتاب میں کچھ یادگار لمحے دیئے گئے ہیں جیسے ان کے دیئے ہوئے آٹو گراف کی مختصر توضیح ۔ ٹائیٹل پر راجا مہدی علی خاں کی تصویر ان کی یاد تازہ کر دیتی ہے۔
راجہ مہدی علی خاں بیسویں صدی میں اردو کے نامور مزاح نگار راجہ مہدی علی خاں مغربی پنجاب کے شہر وزیر آباد (اب پاکستان) میں 1915 میں پیدا ہوئے۔ راجہ مہدی علی خاں کا تعلق مولانا ظفر علی خاں کے خاندان سے ہے اور اس لحاظ سے وہ پیدائشی شاعر تھے کہ ان کی والدہ معروف شاعرہ تھیں جو ح، ب صاحبہ کے نام مشہور تھیں۔ راجہ مہدی علی خاں نے اپنے کیریئر کی ابتدا ادبی صحافت سے کی، ماہنامہ عالم گیر، ہفت روزہ خیام، تہذیب نسواں، دو پھول، جیسے جرائد میں کام کیا اس کے بعد وہ ریڈیو سے منسلک ہوگئے، بعد میں وہ بمبئی پہنچے اور فلمی دنیا میں بحیثیت گیت کار انہوں نے خاصی مقبولیت حاصل کی۔ ان کے تخلیق کردہ فلمی نغمے آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔ بمبئی کی فلمی دنیا میں مصروفیت کے باوجود ان کی بہترین طنزیہ و مزاحیہ تخلیقات ہندوپاک کے اخبار و جرائد میں شائع ہوتی ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets