aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کبیر داس کی زندگی کے انگنت پہلو ہیں جن پر گفتگو نہ صرف جاذب نظر ہے بلکہ اس سے کئی طرح کے پہلو نکل کر سامنے آتے ہیں۔ ان کی زندگی اول سے ہی مختلف فیہ رہی ہے جہاں پر اگر وہ ایک طرف لوگوں کو خیر کی صلاح دیتے ہیں، وہیں دوسری طرف وہ لوگوں کو سماج میں پھیلی ان وڈمبناؤں سے نکالنے کی کوشش کرتے ہیں، جو صدیوں سے ان کی گھٹیوں میں پڑی ہوئی تھیں۔ اسی طرح سے اس کی شاعری بھی عوام کو جگہ جگہ پر چیلنج کرتی اور انہیں خرافات مزعومہ سے روکتی ہے جو ان کو بھلی معلوم پڑتی ہے۔ اگر وہ ایک طرف مذہبی لوگوں کی آنکھوں میں چبھتے ہیں تو دوسری طرف وہ آزاد خیال لوگوں کے یہاں ایک مہاتما کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ اس کتاب میں کبیر کی زندگی اور ان کی شاعری کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ چونکہ کبیر داس کو مشترکہ ہندوستانی سماج ورثہ میں ملا تھا۔ اس لئے ان کا کلام اسی مشترکہ سماج، تہذیب و ثقافت کا عکاس ہے۔ اس سوانح حیات میں کبیر کی شاعرانہ خصوصیات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ توحید، خدمت خلق، محبت و خلوص کبیر داس کے کلام کے اہم موضوعات ہیں۔ جس کے ذریعہ کبیر داس نے محبت و خلوص کا درس عام کیاہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets