aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"مجموعہ نغز" حکیم قدرت اللہ قاسم کا ایک ضخیم تذکرہ ہے۔ جس میں پانچ سو چونسٹھ شعرا کے حالات اصل تذکرہ میں ہیں۔ جبکہ ایک سو بائیس شعرا کے حالات تکملہ میں ہیں۔ قاسم نے شعرا کے تعارف میں ضروری معلومات تو فراہم کی ہیں لیکن سنین کو نظر انداز کردیا ہے، اس کے باوجود اس تذکرہ میں صحت بیان کا خاص اہتمام نظر آتا ہے۔ اس تذکرہ سے بہتری نئی باتیں معلوم ہوتی ہیں۔ اور چونکہ یہ تذکرہ محمد حسین آزاد کے زیر مطالعہ تھا اس لئے انہوں نے آب حیات میں جو قصے آب و رنگ دیکر بیان کئے ہیں، ان کا ماخذ یہی تذکرہ ہے۔ یہ تذکرہ ۱۸۰۶ کے قریب لکھا گیا۔ یہ تذکرہ ۱۹۳۳ میں پروفیسر محمود شیرانی کی تصحیح و تدوین کے بعد پنجاب یونیورسٹی لاہور سے شائع ہوا۔ یہ تذکرہ دو جلدوں میں ہے جو ایک ساتھ بھی شائع ہوئیں اور الگ الگ بھی۔ حافظ محمود شیرانی کی تحقیق و تدوین اس تذکرہ میں مثالی اور محققین کے لئے قابل تقلید ہے۔ چونکہ یہ تذکرہ فارسی میں ہے اور کافی ضحیم ہے اس لئے عطا کاکوی نے اس کا اردو ترجمہ کردیا ہے۔ اور نمونے کے اشعار حذف کردئے ہیں، چنانچہ تذکرہ مختصر ہوگیا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free