aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"مکارم الاخلاق" محمد ذکاء اللہ کی تحریر کردہ کتاب ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے علم اخلاق کے موضوع پر عربی و فارسی کی معبتر کتابوں سے انتخاب کرکے 236 مضامین کو یکجا کیا ہے۔ ان مضامین کو گیارہ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے باب میں خدا تعالی کی قدرت و حکمت جو انسانی مخلوقات پر اللہ کے فضل و کرم کا ذکر ہے۔ دوسرے باب میں تہذیب اخلاق کے اصول بیان کیے گئے ہیں۔ تیسرے باب میں علم و عقل اور عقل کی کیفیت کا بیان ہے۔ چوتھا باب، کہنے سننے کے حوالے سے ہے۔ پانچواں باب عشق و محبت کے حوالے سے ہے۔ چھٹا باب گناہ و توبہ کے حوالے سے ہے۔ ساتواں باب دنیا اور محبت دنیا کے حوالے سے ہے۔ آٹھواں باب دنیا کے معاملات کے بارے میں۔ نواں باب اخلاق کے فضائل و رذائل کے بارے میں، دسواں باب وقت، عمر اور موت کے بارے میں ہے۔ جبکہ آخری باب میں اخلاقی حکایات بیان کی گئی ہیں۔ اس طرح یہ کتاب اخلاقیات کے تمام مدارج طے کرتی نظر آتی ہے۔ کتاب کی ابتدا میں مرتب نے منشی ذکاء اللہ کی حیات اور سوانح پر روشنی بھی ڈالی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free