aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شیخ شرف الدین احمد یحیی منیری جنہیں دنیا مخدوم جہاں کے نام سے جانتی ہے ۔ صوفیاء ہند میں مخدوم جہاں کا مقام ان اکابرین صوفیہ میں کیا جاتا ہے جو خود میں تصوف کے گہوارہ شمار ہوتے ہیں ۔ بہار کی سرزمین کئی معنی میں بہت ہی زرخیز واقع ہوئی ہے ۔ بہار کی مٹی تصوف و بھکتی کے لئے بہت ہی معنی خیز ہے ۔یہاں سے صوفیہ کی ایک بڑی تعداد تزکیہ نفس اور اصلاح قلب کے لئے خود کو یہاں پر مقیم کر کے دنیا وی جھنجھٹوں سے دور ہوکر خدا کے حضور دھیان لگاتی ہے ۔ گوتم بدھ کو جب دنیا سے آزادی اور گیان کی ضرورت محسوس ہوئی تو انہوں نے تمام دنیاوی کام کاج چھوڑ کر اسی سرزمین کا رخ کیا اور گیا ن کی پراپتی پاکر واپس ہوئے اور دنیا بھر میں اس گیان کو بانٹا اور اپنے انویائی بنائے ۔ فارسی زبان کا عرفانی شاعر بیدل دہلوی بھی اسی سرزمین کی پیداوار تھے اور انہوں نے یہیں رہ کر تصوف کی نکات کو سیکھا اور متصوفانہ شاعری کو بام عروج تک پہونچایا ۔ شیخ یحی منیری بھی سرزمین ہند کی پیداوار تھے اور انہوں نے اسی سرزمیں سے فیض حاصل کیا ۔ یہ کتاب انہیں کی حیات و خدمات پر مشتمل کتاب ہے جس میں مولانا کی ولادت سے لیکر ا ن کی عبادت و ریاضت کا حال بیان کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets