اسنی بدر کی ابتدائی تعلیم ہمیر پور میں ہوئی ۔ اس کے بعد گریجویشن اور ایم اے ( اردو) کانپور سے کیا۔ ایم اے میں ٹاپ کیا ۔ فی الحال ریاض ، سعودی عرب میں مقیم ہیں اوروہاں کے دہلی پبلک اسکول میں اردو پڑھاتی ہیں۔
ان کا مجموعۂ کلام منظر نامہ سن دو ہزار چودہ میں شائع ہوا تھا جس نے کافی پذیرائی حاصل کی۔
اسنی بدرکی شاعری تانیثت کے موجودہ شور شرابے میں ایک بالکل منفرد ثقافتی نسوانی تجربے کی صورت گری کرتی نظر آئی ۔ ایک عرصے ہندو پاک کے ادبی رسائل میں ان کا کلام شائع ہو رہا ہے۔ ان کی کچھ غزلیں پرانے رسائل میں نظر آتی ہیں لیکن بنیادی طور پر نظم گو شاعرہ ہیں۔ پابند اور آزاد نظم پر یکساں قدرت رکھتی ہیں۔ گاہے بہ گاہے انگریزی نظموں کے تراجم بھی کرتی ہیں۔
موسیقت ، روانی اور شعری صداقت ان کی نظموں کی پہچان ہے۔ ایک پرگو شاعرہ ہیں،مشاعروں میں شرکت نہیں کرتیں ۔ فیس بک پر بہت فعال اور مقبول ہیں۔ان کی نظم ”وہ کیسی عورتیں تھیں“ بہت مقبول ہوکر ان کی پہچان بن گئی ہے۔