aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جنگ آزادی کی خونچکاں داستان ابھی کیا، کبھی ختم نہ ہوگی کہ اس کی تاریخ میں ملک پر قربان ہونے والے سیکڑوں ہزاروں میں نہیں بلکہ لاکھوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ کتنے ہی نامعلوم چہرے اور کتنے ہی گمنام قصے آزادی کی داستان کے یادگار ہوئے جسے بھولنا آسان نہیں۔ ملک کی مٹی اور اس کا لوچ پن اپنی سنتانوں کو اس طرح بھینچ کر رکھتی رہی کہ آج بھی آزادی پر جان لٹانے والوں کو ان کے اپنے یاد کرتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’مقتل سے منزل تک‘ کا مطالعہ اس بات پر دال ہے کہ قربانیوں کے بغیر کامیابی ممکن نہیں ہے۔ مگر حیف، موجودہ وقت نے ان شہیدوں کی قربانیوں کو نظر انداز کرنے کی شعوری کوشش کی۔ دراصل اب بھی ایسے مٹھی بھر لوگ ہیں جن کے اجداد نے ان سپوتوں کی جانفشانیوں کو ٹیڑھی نظروں سے دیکھا۔ گویا ایک ایسی قوم جس کی فطرت ہی میں مفاد پرستی شامل ہو اس کی نسلیں اپنے فرض منصبی سے کب منحرف ہوسکتی ہیں۔ ملک کو آزادی دلانے میں مسلمانوں کے کردار سے کسی کو انکار نہیں، بلکہ اس سے بھی انکار نہیں کہ یہی وہ قوم ہے جس کی قربانیوں سے دوسری قوموں کو حوصلہ ملا، ورنہ تقسیم بنگال ہو کہ جوالیان والا باغ کے سانحات، انگریزوں نے محالفت کو کچلنے میں کب تنگ دستی دکھائی لیکن جب تحریک آزادی کو مسلمانوں کا ساتھ ملا تو آخرکار انہیں گھٹنوں پر آنا ہی پڑا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets