aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
’مسرت‘ پٹنہ کے مدیر مشہور صحافی اور ماہنامہ دہلی کے سابق مدیر ضیاء الرحمن غوثی تھے۔ اس رسالہ نے اپنی ایک تاریخ مرتب کی اور اسے سہیل عظیم آبادی، ذکی انور، علقمہ شبلی، تمنا مظفر پوری، ذکی احمد، مناظر عاشق ہرگانوی جیسے اردو کے بڑے بڑے قلم کار وں کا تعاون حاصل تھا۔ اس کے کئی خصوصی شمارے بھی شائع ہوئے۔ جن میں چاچا نہرو نمبربہت مقبول ہوا۔ بہار میں ادب اطفال کے ضمن میں یہ رسالہ ایک سنگ نشاں کی حیثیت رکھتا ہے۔ ’مسرت‘ کا پہلا شمارہ دسمبر 1966ء میں شائع ہوا۔ جس میں آسی رام نگری، رضا نقوی واہی، ظفر اوگانوی، ذکی انور کی تخلیقات کے ساتھ ڈاکٹر ذاکر حسین اور کلیم الدین احمد کے پیغامات بھی شامل تھے۔ مسرت میں سائنسی معلومات، کارٹون، لطیفے، ابھرتے فنکار، سوال و جواب، جنرل نالج، اقوال زریں، تصویروں میں رنگ بھرو، کھیل کود، دلچسپ خبریں وغیرہ مستقل کالم تھے۔بچوں کے ادب کے ارتقا میں مسرت کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ڈاکٹر مناظر عاشق ہرگانوی کے مطابق اردو میں بہار کا پہلا بچوں کا رسالہ یہی مسرت ہے۔ ضیاء الرحمن غوثی نے اپنی کتاب ’بہار میں بچوں کا ادب‘ میں ماہنامہ مسرت سے متعلقہ تفصیلات کے علاوہ کچھ تحریروں کا انتخاب بھی پیش کیا ہے جس سے ماہنامہ مسرت کی معنویت اور اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ شفیع الدین نیر(3؍فروری1903۔30جنوری1978) بچوں کے معروف شاعر نے مسرت کا خیر مقدم یوں کیا تھا: مسرت ہوتی ہے مسرت سے بڑھ کر مسرت نہیں اس مسرت سے بڑھ کر اگر اہل اردو نے کی آبیاری تو پودا رہے گا یہ پروان چڑھ کر مسرت سے قبل انہوں نے جروعہ حاجی پور سے بچوں کا قلمی رسالہ ’’کہکشاں‘‘ بھی نکالا تھا۔
مقبول ترین رسائل کے اس منتخب مجموعہ پر نظر ڈالیے اور اپنے مطالعہ کے لئے اگلا بہترین انتخاب کیجئے۔ اس پیج پر آپ کو آن لائن مقبول رسائل ملیں گے، جنہیں ریختہ نے اپنے قارئین کے لئے منتخب کیا ہے۔ اس پیج پر مقبول ترین اردو رسائل موجود ہیں۔
مزید