aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کثرت میں وحدت کا نام ہی قومیت ہے۔ یعنی جہاں پر مختلف مزاج اورمختلف شکل و صورت ، ذہنی بے ہنگی کے باوجود لوگ ایک نقطہ پر متفق ہو جائیں وہی قومیت کے اصلی معنی ہیں۔ قومیت اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ تاریخ انسانی قدیم ہے۔ سپاٹنس ہوں یا سنکس ۔ یونانی ہوں یا ایرانی۔ فراعین مصر ہوں یا موسی کے ہمنوا۔ یا پھر اس موجودہ دور میں چینی ہوں یا یوروپین۔ ہندوستانی ہوں یا پاکستانی سب مختلف ذہنیت اور مختلف افکار کے باوجود اسی ایک نقطہ پر متفق ہیں اور اسی کا نام قومیت ہے۔ ابو الاعلی مودودی نے اس کتاب میں اسی مسئلہ پر گفتگو کی ہے۔ اور اسلامک قومیت کو موضوع سخن بنا کر عمومی بات کی ہے۔ وہ کتاب میں یہ سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ اسلامک قومیت کیا ہے اور اس کے فوائد و نقصان کیا کیا ہیں۔ اور مسلمانوں کو کیوں قومیت پسند ہونا چاہئے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free