aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب ملا وجہی کے اکسٹھ انشائیوں کا مجموعہ ہے۔ تاریخی طور پر یہ بات کہی جاتی ہے کہ ملا غواصی اور ملا وجہی میں آپسی چپقلش بہت زیادہ تھی۔ غواصی نے سیاسی اور درباری سطح پر تو وجہی کو شکست دی لیکن ادبی طور پر کبھی وجہی کو ہرا نہیں سکا۔ بابائے اردو نے اس کی سب رس اور سب رس میں پند و موعظت کا دفتر ہی اصلاً اردو انشائیے کا سرچشمہ ہے۔ یہ سارے کے سارے مذہب، اخلاق، فرد، سماج اور فطرت انسانی سے متعلق ہیں۔ زیر نظر کتاب جسے ملا وجہی کے انشائیوں کا نام دیا گیا ہے لیکن اس پر اہل تحقیق اور صاحبانِ قلم ابھی اتفاق رائے نہیں کر سکے ہیں کہ آیا انہیں انشائیہ کہا جائے یا نہیں۔ مثلاً ڈاکٹر سیدہ جعفر کا کہنا ہے کہ ملا وجہی کے انشائیوں کو محض انشائیہ نما قرار دینا زیادہ صحیح ہوگا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free