aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ابن خلدون کو اتفاق رائے سے مشرق و مغرب میں فلسفہ تاریخ کا بابا آدم اور بانی سمجھا جاتا ہے۔ ان کا تعلق آٹھویں صدی سے ہے۔ یوں تو انہوں نے دنیا کی مکمل تاریخ بھی لکھی ہے لیکن اپنی تاریخ پر انہوں نے جو مقدمہ تحریر کیا تھا اسے دنیا بھر میں جو پذیرائی ملی وہ ان کی تاریخ کا چہرہ اور مغز بن گیا۔ اپنے مشہور نظریہ عصبیت کو بھی انہوں نے اپنے اسی مقدمے میں پیش کیا تھا۔ اپنے اسی مقدمے میں انہوں نے جدید علم عمرانیات کی بنا بھی رکھی تھی۔ اسی کتاب میں انہوں نے دنیا بھر کی اقوام کے عروج و زوال کے اسباب کی تلاش جس نہج سے کی تھی اس کی نظیر دنیا آج بھی پیش نہیں کر سکی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free