aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سرسید احمد خاں ہمہ جہات صفات کے مالک تھے۔انھوں نے اپنی زندگی میں سیاسی ،تعلیمی ،ادبی ،تخلقی، تحقیقی اور مذہبی غرض ہر شعبہ میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔شعبہ علم و ادب میں تو ان کے کارناموں کے انمنٹ نقش ثبت ہوگئے ہیں۔اردو زباں و ادب کےا ولین معماروں میں شامل ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی ،سائنٹفک سوسائٹی کے بانی، مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگانے والے،قوم کے نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے والے ،ایک بلند خیال مفکر ،جلیل القدر مصلح ،مدبر ایسی مختلف الحیثیات شخصیت تھے۔جن کے کارناموں کی فہرست طویل ہے۔ادب میں ان کے کئی اہم تخلیقات اردو زبان کا عظیم سرمایہ ہیں۔کسی ایک کتاب میں ان کی شخصیت و کارناموں کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔لیکن زیرنظر کتاب میں مختلف اہم دانشوروں کے سرسید کی شخصیت اور کارناموں پر تحریر کردہ مضامین کو یکجا کرتے ہوئے ،سرسید کی شخصیت اور خدمات کامطالعہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔کتاب ہذا کو بابائے اردو مولوی عبدالحق صاحب نے مرتب کیا ہے۔جس میں پروفیسر آل احمد سرور، مولانا شبلی نعمانی،ڈاکٹر نذیر احمد،عبدالحق، خواجہ الطاف حسین حالی، عابد حسین، ڈاکٹر سید ارشاد علی جیسے اہم علمی و ادبی ہستیوں کے سرسید کی حیات وخدمات سے متعلق مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے مضامین شامل ہیں۔جس کا مطا لعہ سرسید کی شخصیت او رخدمات سے واقف کرانے میں اہمیت کا حامل ہے۔
Read the author's other books here.