aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قصیر کا تعلق انیسویں صدی کی دہلی سے ہے۔ ان کا اصل نام گوری شنکر تھا۔ ان کا تعلق چونکہ ایک معزز کائستھ گھرانے سے تھا اسی سبب سے ان کے خاندان میں علم و ادب کا دور دورہ کافی زمانے سے تھا۔ ان کے بڑے بھائی، چچا اور دادا سب ہی قادر الکلام شعرا میں شمار ہوتے تھے۔ قصیر کے ادبی کاموں کی قدر کا تعین اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے اساتذہ میں غالب کے اچھے شاگردوں میں شمار مرزا یوسف خاں اور داغ دہلوی جیسے شعرا بھی تھے۔ زیر نظرمجموعے میں ان کی قادر الکلامی صاف دیکھی جا سکتی ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ ایک فطری شاعر تھے۔ اپنے ادبی مذاق اور ہمہ ذوقی کی وجہ سے اور مشاعروں میں مقبولیت کے چلتے انہیں قصیر پیا بھی کہا جاتا تھا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets