aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میرزا ادیب اردو کے نامور افسانہ و ڈرامہ نگار اور نقاد تھے۔ ابتدا میں شاعری کو ذریعہ اظہار بنایا مگر پھر نثر کو اپنی شناخت بنالیا۔ کچھ عرصہ وہ ’’ادب لطیف‘‘ لاہور کے مدیر بھی رہے۔ میرزا ادیب کی تصانیف میں صحرا نورد کے خطوط ، صحرا نورد کے رومان ، دیواریں ، جنگل ، کمبل ، حسرت تعمیر ، متاع دل ، کرنوں سے بندھے ہاتھ ، فصیل شب ، شیشے کے دیوار ، آنسو اور ستارے ، ناخن کا قرض اور ان کی خودنوشت سوانح ’’مٹی کا دیا‘‘ شامل ہیں۔زیر نظر کتاب "ناخن کا قرض"ان کے لکھے ہوئے خاکوں اور قلمی چہرعوں کا مجموعہ ہے ، اس مجموعہ میں صلاح الدین احمد ، اختر شیرانی ، سجاد ظہر ، ابن انشاء ، شاہد احمد دہلوی ، سعادت حسن منٹو ، اور مصطفی زیدی وغیرہ جیس عظیم شخصیات پر لکھے گئے خاکے شامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets