aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "نرگس جمال" مارس میٹرلنک کے مشہور ڈرامے 'جائینرل' کا اردو ترجمہ ہے، ترجمہ شاہد دہلوی ایڈیٹر رسالہ ساقی نے کیا ہے، تعارف میں فضل حق قریشی نے ترجمہ کی خوبیوں پر گفتگو کی ہے، اور ڈرامے کی اہمیت و وقعت کو بیان کیا ہے، احوال واقعی میں شاہد دہلوی نے ترجمہ کی نوعیت واضح کی ہے، شہاب، نرگس، روحی اور شہاب کا بیٹا سہیل اس ڈرامے کے مرکزی کردار ہیں، ابتدا میں شہاب روحی سے گفتگو کر رہا ہے، اور اس سے اپنے بیٹے کے بارے میں دریافت کر رہا ہے، روحی اس کو بتاتی ہے، یہاں بہت دلکش جملے استعمال ہوئے ہیں، اور بیان کیا گیا ہے کہ تمہارا بیٹا اگر ایک مہینے میں عظیم محبت حاصل نا کر سکا، تو مر جائے گا، حالانکہ یہ ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتی ہے، روحی شہاب کی متشکل روحانی استعداد ہے جو کسی اور کو نظر نہیں آتی، شہاب، روحی کو آمادہ کرتا ہے کہ وہ نرگس اور سہیل کی محبت کے حالات پیدا کرے، ڈرامے کا پلاٹ بہت دلکش اور خوب ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets