aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ 70 کی دہائی کے بعد اردو افسانوں پر جدیدیت کا رنگ غالب آچکا تھا۔ بات مزدور کسان اور کل کارخانوں سے نکل کر سیاست اور انسانی سروکار کے دوسرے پہلوؤں پر ہونے لگی۔ ظاہر ہے، اس تبدیلی کے پیچھے ایک بڑی وجہ یہ رہی کہ دنیا تیزی سے گلوبل ولیج میں تبدیل ہونے لگی اور الیکٹرانک ذرائع ابلاغ کے سبب لوگ عدم فرصت کے شکار ہونے لگے۔ یہ تبدیلی نہ صرف اردو ادب میں آئی بلکہ ہندوستان کی دیگر زبانوں میں بھی آئی اور افسانہ نگاروں کو فرسودہ مضامین مثلاً علامتی یا تمثیلی مضامین بدل کر تازہ کار نسلوں کے لئے نئے موضوعات وضع کرنے پڑے۔ طویل افسانوں کو ترک کرکے اختصار کی جانب متوجہ ہونا پڑا اور دو ٹوک اظہار کے امکانات پر اکتفا کرنا پڑا۔ زیر نظر کتاب ’نیا اردو افسانہ، ایک انتخاب‘ اس کی واضح دلیل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free