aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاداب علیم نے اپنی کتاب"نظم جدید کی تثلیث" میں تین قدآور شخصیات کے احوال و کوائف اور ان کی شاعرانہ صلاحتیوں اور ادبی کاوشوں کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ پیش کیا ہے۔یوں تو ان تینوں اہم شعرا کی حیات وخدمات پر ،اور بھی تحقیقی و تنقیدی کام ہوچکے ہیں لیکن شاداب علیم کی یہ کوشش ان معنوں میں انفرادیت کی حامل ہوجاتی ہے کہ انھوں نے قلق میرٹھی ،رنج میرٹھی،اور اسماعیل میرٹھی کی نظم جدید یت کی راہ میں ادبی کاوشوں کا ایک ایسا سنگم پیش کیا ہے جس سے نظم جدید کے آغاز و ارتقا میں میرٹھ کےشعرا کے صحیح مقام کا تعین ہوتا ہے۔مصنفہ کی یہ کاوش معروضی اور موضوعی اعتبار سے انفرادیت کی حامل ہے۔نظم جدید کے آغاز اور فروغ میں ان شعرا کے اہم کردار کے ساتھ ان کے مقام کا تعین اور دیگرتاریخ ساز ادبی خدمات کو بھی اجاگر کیا ہے۔