aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بیدل دہلوی صرف نظم فارسی کے ہی استاد نہیں بلکہ ان کی نثر بھی ان کی نظم سے کچھ کم نہیں ۔ "نکات بیدل" ان کی نثری نمونوں میں سے ایک ہے جو خو د میں ایک طرح نو کی ایجاد بھی ہے اور اپنے موضوع کی اہمیت اور ندرت کی وجہ سے خاصی معروف بھی۔ اس کتاب میں اصلا بیدل کے فلسفیانہ و نظریاتی اعتقادات نیز اصل عرفانی مطالب کو اس کتاب کا موضوع قرار دیا گیا ہے۔ یہ کتاب چہار عنصر کی طرح ہی ان کے جابجا اشعار سے مزین کی گئی ہے جس سے کتاب اور بھی پرلطف بن جاتی ہے ۔ عموما اشعار کے حوالے سے بیدل کو صرف پڑھنا ہی ایک بڑا کام ہے اور پھر ان اشعار کو سمجھنا ایسا ہی معلوم پڑتا ہے جیسے کسی نے ایک بحر بیکراں کو کوزہ میں سمیٹ دیا ہو۔ ان کی عرفانی مثنویات کی شرح اور ان کے مطالب اتنے مشکل ہیں کہ ماہر اساتذہ کا بھی ذہن چکرا جاتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ ہندوستانی فارسی شاعری اصلا بیدل پر مکمل اور بام عروج پر پہونچتی ہے تو بیجا نہ ہوگا ۔ بیدل اقبال لاہوری کے روحانی اساتذہ میں شمار ہوتے ہیں اور ان کا فلسفہ خود شناسی بھی بیدل کے مضامین کی تشریح و تکمیل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets