aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خدائے سخن ولیم شیکسپیئر جس کی پرستش ساری دنیا کے سخنور کرتے ہیں اور جس کا ثانی دنیا میں اب تک نہ ہوا ہے اور نہ پیدا ہونے کی امید ہے ، فکر کی بلند پروازی الفاظ کی تصویر کشی اداے مقاصد کے خوش نما رنگ اور اندازِ بیان کا ایسا دلفریب ڈھنگ کہ اس کا اثر حرارت برقی کی طرح رگ رگ میں پیوست ہو جاتا ہے ،اتھیلو شیکسپیئر کا شاہ کار ڈرامہ ہے جو 1603 سے 1604 کے بیچ نظم کیا گیا تھا۔ اتھیلو کے کرداروں میں شجاعت بہادری ،محبت ،مکاری ،نیز ہر رنگ نظر آتا ہے ،اتھیلو بہادری اور شجاعت کاجیتا جاگتا نمونہ ہے۔ تو ڈوذوما نیک باعصمت اور سیدھی سادھی عورت ہے ،عیا گو کی رگ رگ میں چالاکی مکاری اور غداری پیوست ہے تو کیشیو خوش اخلاق اور با کردار شخص ہے غرض کہ آ تھیلو میں شیکسپیئر نے زندگی کے ہر رنگ کو سمو دیا ہے۔ زیر نظر اتھیلو کا سلیس اردو ترجمہ ہے۔