aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بقول فیض احمد فیض، "پاکستانی ادب" وہ ہے جس میں پاکستانی روایات،حالات، پس منظر اور بیش منظر سے مطابقت موجود ہو۔ اس میں مقامیت کے مقاصد کے ساتھ آفاقیت بھی موجود ہے۔" گویا کسی بھی ملک کا ادب اس کے ماحول ،معاشرت،مذہب، تہذیب و تمدن، اجتماعی خوابوں اور عوامی آرزؤں کا ترجمان ہوا کرتا ہے۔ قیامِ پاکستان کے بعد تخلیق پانے والے شعری اور نثری ادب کو پاکستانی ادب قرار دیا جاسکتا ہے۔ زیر نظر کتاب "پاکستانی ادب ۱۹۹۴" کا منتخب ادب ہے۔ جو دو حصوں پر مشتمل ہے پہلی جلد نثری مواد اور دوسری جلد شعری تخلیقات پر مشتمل ہے۔ نثری جلد کو رشید امجد اور ڈاکٹر سلیم اختر جبکہ شعری حصے کو جاوید شاہین اور انیس ناگی نے مرتب کیا ہے۔ جس میں پاکستانی ثقافت اور نظریاتی اساس کے حوالے سے پاکستان کے شعری و نثری ادب کا تشخص سامنے آتا ہے۔ جس میں ۱۹۹۴ کا بہترین شعری و نثری ادب شامل ہے۔ شعری ادب میں حمد و نعت، سلام، نظمیں، غزلیں، تراجم جبکہ نثری ادب میں تنقید، تحقیق، طنز و مزاح، انشائیے اور تراجم وغیرہ شامل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free