aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر "پریم چند "کے مطالعہ پر مشتمل ہے۔ پریم چند اردو افسانوی ادب کاایک عہد اور ایک روایت تھے۔تنقیدی نگاہ سے دیکھاجائے تو اردو افسانے میں سماجی حقیقت پسندی کا آغاز انھیں کے افسانوں سے ہوتا ہے۔ یہ حقیقت پسندی ہی انسان دوستی اورجانبداری کا رنگ لئے ہوئے ہے۔ اس کا ایک سماجی مقصد ہے جسے شروع میں پریم چند نے اصلاحی رنگ میں پیش کیا۔ اس مطالعہ میں ہنس راج رہبر نے اس فضا کو ڈھونڈ نکالا ہے جس میں پریم چند پید اہوئے،پلے بڑھے،ان کی ذہنی نشوونما ہوئی ، ان کی زندگی کی عکس ان کے افسانوں اور ناولوں میں صاف جھلکتا ہے۔ رہبر نے پریم چند کی کہانیوں ،کرداروں ، ان کے مکالموں میں پریم چند کی زندگی کی کہانیوں کو تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔مصنف نے پریم چند کے فن پر کم لکھا ہے زندگی پر زیادہ لکھا ہے۔ حتی الوسع پریم چند کی زندگی کے انھیں واقعات کو کہانیوں پرمنبطق کرنے کی کوشش کی ہے جو خود انھوں نے پریم چند کے واقف کاروں کی تحریروں سے اخذ کئے۔ اس کتاب کے کئی ایڈیشن منظر عام پر آچکے ہیں۔ یہ کتاب پریم چند کی شخصیت و فن کو سمجھنے میں معاون ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free