aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قصہ مہرافروز منشی سید احمد دہلوی کی خاص فرمائش پر لکھا گیا۔ پہلے اس کا نام چتر بہنیلی تھا۔ یہ ایک انتہائی دلچسپ قصہ ہے۔ اس میں انوکھا پن، دلچسپی، دلآویزی سب کچھ ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ لال قلعہ کی بیگماتی زبان میں لکھا گیا ہے جس میں شاہی طرز معاشرت کے سارے نمونے موجود ہیں۔ اس کے مزید دلچسپ پہلوؤں میں اس کی بذلہ سنجی، لطیف گفتاری، شہزادیوں اور صاحبزادیوں کے دل کے بہلاوے کا سامان، بڑی بوڑھیوں کی چونچلے بازی، شعور و تربیت سکھانا اور تمیز، تہذیب اور سلیقہ مندی جیسی چیزیں ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets