aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "راہداری میں گونجتی نظم" فہیم شناس کاظمی کی نظموں کا مجموعہ ہے۔ کتاب کے شروع میں ڈاکٹر رشید امجد، ڈاکٹر ابرار احمد اور رؤف نیازی کے مضامین شامل ہیں، جن کا مطالعہ فہیم شناس کاظمی کے شعری محاسن و خوبیوں کو واضح کرتا ہے۔ 'نظم اور میں' کے عنوان سے فہیم شناس کاظمی نے شاعری سے اپنے تعلق کا بخوبی اظہار کیا ہے، شاعری کس طرح شروع کی اور شعر گوئی میں ترقی کیسے حاصل کی اس کا تذکرہ کیا ہے۔ مجموعہ میں شامل نظمیں جدید شاعری کی اہم ترین مثال ہیں، جن میں استعاراتی انداز میں مختلف موضوعات پر گفتگو کی گئی ہے، اقلیتوں کی پریشانیوں اور زوال کا نقشہ کھینچا گیا ہے، محبت اور محبت کی اذیتیں بھی نظموں میں آشکار ہوئی ہیں، نظموں میں سیاسی سماجی معاشی اور اخلاقی کیفیات سے پردہ بھی اٹھایا گیا ہے، نظموں کے موضوعات متنوع، لہجہ جدت کا حامل، زبان سادہ اور خوبصورت ہے۔ مجموعہ کا مطالعہ فہیم شناس کاظمی کی نظمیہ شاعری کی وقعت کو عیاں کرتا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets