aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عبد الرحیم خان خانان اکبری دربار کا اہم رکن تھا۔ وہ اپنے باپ بیرم خان کی طرح بہادر اور شیر دل ، نڈر اور وفا شعار تھا۔ اس نے جس طرح حکومت کی خدمت کی اسی طرح سے وہ شعر و سخن کا بھی دلدادہ تھا۔ اس نے اچھے شعر پر نہ کبھی داد دینے سے منہ موڑا نہ ہی انعام دینے سے پیچھے رہا۔ کیوں کہ وہ خو د بھی ایک بڑا شاعر و ادیب تھا اس لئے شعر کی باریکیوں اور اس کی خوبیوں کو بہت اچھے طریقے سے جانتا اور پہچانتا تھا اس کا فارسی دیوان بھی موجود ہے اور ہندوی کلام بھی موجود ہے ۔ اس کو ہندوستان میں شہرت ہندوی کلام کی وجہ سے ملی کیوں کہ اس کا ہندوی کلام ہندی شاعری کے پیشرو کی حیثیت سے پڑھا جاتا ہے ۔ اس کے دوہے مرور ازمنہ کے بعد بھی لوگوں کے زبان زد ہیں۔ اس کتاب میں اس کی شاعری اور احوال پر بحث کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets