aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام محمد شمیم احمدخاں اور روش تخلص ہے۔۲۱؍ دسمبر۱۹۵۶ء کو صوبہ بہار کے شہر کٹیہار میں پیدا ہوئے۔ شمیم جب تین چار کے تھے، اپنے بھائی بہن کے ساتھ کراچی آگئے۔ ۱۹۷۴ء میں گورنمنٹ کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس ، کراچی سے گریجویشن کیا۔۱۹۷۶ء سے۱۹۷۸ء تک وہ سات آٹھ فرم میں ملازم رہے۔۱۹۷۹ء میں وہ سوئی سدرن گیس کمپنی میں کلرک بھرتی ہوئے اور ترقی کرکے آفیسر کیڈر میں آگئے۔ انھوں نے شاعری میں کسی سے اصلاح نہیں لی۔ ’’شمیم روش۔ شخصیت اور فن‘‘ کے نام سے ڈاکٹر وفاراشدی مرحوم نے ایک کتاب ترتیب دی ہے، جس میں ان کی شاعری کے متعلق مختلف اصحاب کے مضامین ہیں۔شمیم روش کی تصانیف کے نام یہ ہیں:’’پلکوں کے درمیان‘‘، ’’رنگ سے تصویر تک‘‘، ’’شام اترتی ہے‘‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:429
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets