aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ترگنیف کا یہ ناول عجیب و غریب انسانی رویوں اور ایک انوکھے کردار سے بھرا ہوا ہے۔ اس کی کہانی کچھ یوں ہے کہ ایک ’غیر ضروری‘ انسان، قوت ارادی سے بھی کمزور غیر فیصلہ کن چڑچڑاہٹ سے بھرا ہوا لیکن پھر بھی اپنے آدرشوں کا مارا ہوا۔ رودین کو اگلے زمانے کی پیڑھیوں کے تئیں عزت و احترام سے بھری کرختگی نے نامرد بنا دیا تھا جب کہ اسی زمانے میں وہ سابق انقلابی روس کے بولڈ عہد کو گلے رہا تھا۔ اس کے اس ناول میں مالیخولیائی کمزور مردوں کا موضوع بڑے پیمانے پر حقیقت پسند عورتوں کے ساتھ بڑی خوبی سی پیش کیا گیا ہے۔ یہ موضوع رودین کے مقابلے میں کسی اور ناول میں کھوجنا بڑا مشکل کام ہے۔ اردو ترجمہ صابرہ زیدی نے کیا ہے۔ انگریزی میں یہ rudin کے ہی نام سے دستیاب ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free