aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حکمت و طب کی کتابوں کی بات کی جائے تو ان کی تعداد سب سے زیادہ عربی زبان میں نظر آئے گی ، اس کے بعد فارسی پھر اردو زبان میں ۔ اردو زبان و ادب کا حکمت و طب سے بہت ہی گہرا ربط رہا ہے ۔ ادب اور طب اردو میں تقریبا ساتھ ساتھ چلے ہیں اور اب تک یہ دیکھنے کو بھی ملتا ہے ۔ لیکن جب زند گی جدید سے جدید تر ہونے لگی تو حکمت سے بھی لوگوں کا دور کا واسطہ ہونے لگا ۔ اردو کے لیے یہ بات قابل فخر رہی ہے کہ اس نے طب کو اپنے دامن میں سمیٹا اور کئی حکیموں نے اپنے تجربات کواس میں درج کیاجس سے بعد والے مستفیدہوتے رہے ۔ جس طرح سے فکش و شاعری میں تجر بات کو پیش کیا جاتا ہے اسی طریقے سے کئی حکیموں نے اپنے قیمتی نسخوں کو تجربات کے مرحلے سے گزار کر ارد زبان میں شائع بھی کیاجس کی ایک مثال یہ کتاب ہے ۔ علم طب سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہ کتاب بہت ہی قیمتی ہے۔نبض ایک ایسا جز ہے جو حکمت کے لیے امر اض کی شناخت کا بنیادی حصہ ہے، ایسے میں علم نبض سے کوئی کیسے ناواقف رہ سکتا ہے ۔ حکیم بشیر احمد کی علم نبض کے متعلق یہ تحقیقی کتاب ہے جس میں ان کے مشورے بھی ہیں اور ساتھ ہی ماقبل کے ثقہ حکیموں کا قول بھی موجود ہے ۔ اس کتاب میں علم نبض کی جملہ جزئیات کو اجمالی طور پر بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے ، جس سے مبتدی اور ذی علم بھی یکساں مستفید ہوسکتے ہیں ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free