aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سرمد شہید ایک انتہائی اچھے شاعر تھے۔ انکی رباعیات انتہائی پُر لطف اور پُر کیف ہیں اور سوز و مستی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔سر مد فارسی کے ایسے آخری شاعر ہیں، جنھوں نے تمام اصناف شاعری سے زیادہ تر صنف رباعی کو ہی اپنے اظہار کا ذریعہ بنایا۔ان کی رباعیاں دنیا کی بے ثباتی، مسئلہ جبر وقدر، رجا وخوف، جام و شراب ، فضل الہی کی امید و رضا بالقضاء،اور ذکر الہی وغیرہ کے مضامین کو مختلف پیرایوں میں ادا کیاہے۔ان کی رباعیوں میں عام بول کے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں، وہ دقیق سے دقیق مسائل کو بھی نہایت ہی سادہ اور سل اسلوب میں بیان کرتے ہیں۔زیر نظر کتاب میں مولانا آزاد کا مضمون"سرمد شہید"اور سرمد کی رباعیات منظوم اردو ترجمہ کے ساتھ پیش کی گئی ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free