aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ظفر حسین خاں معاصر اردو ادب میں نئے طرز و انداز کے موجدوں میں شمار کیے جاتے تھے۔ اس کی زندہ مثال ان کی تصنیف کردہ ناول ’سعیدہ کے خطوط‘ ہے۔ ذاتی غم سے غم جہاں کا حساب رکھنا کتنا مشکل کام ہے، ناول کے مطالعہ سے پتا چل جاتا ہے۔ ظاہر ہے سماجی سروکار کے تانے بانے کا انحصار ایک قلم کار کی جزیات نگاری کے تابع ہوتا ہے۔ مصنف اسی تکنیک یعنی جزیات نگاری کے زور سے ذاتیات کو کائنات تک پھیلانے کے جتن میں مشغول نظر آتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free