aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سفر نامہ واحد صنف سخن ہے جس میں تخلیق کار اپنے معاشرے کا نہیں بلکہ دور کے معاشرے کو دنیا کے سامنے لاتا ہے ۔ اس میں جغرافیہ ، سیاست ، اہم شخصیات ، تہذیب ، مذہب ، رسومات و رواج سب کا ذکر ہوتا ہے ۔ ابن بطوطہ کا سفر نا مہ دنیا میں سب سے زیادہ مشہور ہے ۔انہوں نے اس زمانہ میں سفر کیا جب مشین کا کوئی تصو ر نہیں تھا اور نہ ہی مشینی مواصلات تھے ۔ انہوں نے ایک دو بر س سفر نہیں کیے بلکہ ملک در ملک پچیس سال سفرمیں رہے ۔عرب ممالک کی خاک چھانی ، فارس و روس کے ماتحت آنے والے ممالک میں زندگی گزاری ، تر کی سے منسلک ممالک کی سیاحی کی ، ہندو ستان کی جانب رخ کیا تو یہاں محمد تغلق نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا اور قضا کے عہدہ سے نوازا اورسلطان کے پسندید ہ فرد بن کر ہندوستان کے اہم شہروں کا سفر کیا ۔ پھر سلطان کا سفیر بن کر چین جانا ہوا اور خاقان چین سے ملاقات ہوئی پھر وہاں سے ہندوستان واپسی ہوئی پھر جنوب ہند کاسفر کیا پھر وہاں سے سری لنکا ہوتے ہوئے افریقہ نکلا اور پچاس سال کی عمر میں واپس وطن پہنچا۔ ابن بطوطہ کی شناخت پوری دنیا میں اس کتاب کی وجہ سے ہے ۔ اس کتاب کو انہوں نے عربی میں لکھا ہے جس کا ترجمہ دنیا کی مختلف زبانوں میں شائع ہوا ۔ اس کتاب میں انہوں نے اپنی ذات کابھی بر ملااظہار کیا ہے اس سے ان کی ایمانداری کا بھی پتہ چلتا ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets