aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بانو قدسیہ کا شمار اردوفکشن کے اہم لکھا ریوں میں ہوتا ہے ۔وہ اپنےمخصوص نظر یے،فکشن میں سائنسی علوم کے استعمال اور مختلف اصناف ادب کےفن پر دسترس کے باعث اپنی جدا پہچان اور شناخت رکھتی ہیں۔ ان کے افسانوی مجموعوں میں ناقابل ذکر، بازگشت، امر بیل، دست بستہ، سامان وجود ، توجہ کی طالب، آتش زیرپا اور کچھ اور نہیں کے نام شامل ہیں۔ انہوں نے کئی ناول بھی تحریر کیے۔ ان کا شہرہ آفاق ناول راجہ گدھ اپنے اسلوب کی وجہ سے اردو کے اہم ناولوں میں شمار ہوتا ہے۔اس کے ذریعےانہوں نے لاہور کی سیاسی،سماجی اور تہذیبی زندگی کی بھرپور پیش کش کی ہے۔ “راجہ گدھ”بنیادی طور پرایک فکری نا ول ہےجس کے ذریعے با نو قدسیہ نے حلال حرام کا نظر یہ پیش کیا ہے ۔مذکورہ کتاب سامانِ وجود بانو قدسیہ کا افسانوی مجموعہ ہے جس میں کل تیرہ افسانے شامل ہیں۔ جن میں ابنِ آدم ، منسراج کا بین، نیوورلڈآرڈر، شہرکافور، تنگئ دل ، خاکستری بوڑھا، موسم سرما میں نیلی چڑیا کی موت، صدمہء آواز، نفس نارسا، اسباق الثلاثہ، کج کلاہ، شطرنج چال وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ ان کے افسانوں میں اکثر پس ماندہ طبقے کی عورتوں کے مسائل نظر آتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets