aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ساوتری اور ستیہ وان کا تصور سماج میں پہلے سے موجود ہے جسے عقیدت کے ساتھ سنا اور پڑھا جاتا ہے۔ اب ایسے نظریات کے رہتے اگر ایک الگ ناول ’’ساوتری‘‘ جیسے نام پر نظر پڑتی ہے تو یقیناً ساوتری اور ستیہ وان کی کہانی ہی ذہن میں آتی ہے۔ پیش نظر ناول ’ساوتری‘میں مذہبی نظریات اور مشرقی تہذیب کا پورا خیال رکھا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free