aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"سوانح اعلی حضرت امام احمد رضا " مولانا بدر الدین احمد قادری کی تحریر کردہ سوانح حیات ہے، اعلی حضرت کی یہ سوانح عمری 1383ھ میں منظر عام پر آئی ، اس کتاب میں ،بیسویں صدی کے مجدد، نامور حنفی فقہیہ، محدث، اصولی، نعت گو شاعر، علوم نقلیہ وعقلیہ کے ماہر، سلسلہ قادریہ کے شیخ، عربی، فارسی اور اردو کی کثیر کتابوں کے مصنف اعلی حضرت امام احمد رضا ؒ کی شخصیت اور فن پر عالمانہ مواد پیش کیا گیا ہے،آپ ؒ نےکثرت سے فقہی مسائل پر رسائل اور عقائد و اعمال کی اصلاح کے لیے کتابیں تصنیف کیں، ریاضی اور فلکیات کے علاوہ سائنس کے دیگر کئی موضوعات پر علمی اور مذہبی نکتہ نظر سے اپنی آرا پیش کیں۔ بریلی میں منظر اسلام کے نام سے اسلامی جامعہ قائم کی، بریلوی مکتب فکر کو متعارف کروایا، جس کی وجہ شہرت عشق رسول میں شدت اور تصوف کی طرف مائل ہونا ہے۔ احمد رضا خان کو اعلیٰ حضرت، امام اہلسنت اور حسان الہند جیسے القابات سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں ہر سال 25 صفر کو یوم رضا کے نام سے احمد رضا خان کا عرس منایا جاتا ہے۔ اس کتاب میں اعلی حضرتؒ کے زمانے کے سیاسی و سماجی پس منظر کے ساتھ ساتھ آپ کی ولادت سے لیکر وفات تک کےسارے احوال پیش کئے گئے ہیں اور اعلی حضرتؒ کا نسب نامہ بھی پیش کیا گیا ہے۔یہ نادرکتاب آپ ؒکے معتقدین کے لئے بیش قیمت تحفہ کی حیثیت رکھتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets