aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتابچے کی مصنفہ حیدرآباد کے ایک ممتاز خاندان کی رکن ہیں۔ ان کے دل میں قوم اور ملک کا درد ہے ۔ متعدد رفاہی انجمنوں سے وابستہ رہیں ۔انہوں نے سرسید کی سوانح حیات اور ان کی زندگی کے اہم گوشے کو اس ایک مضمون والے کتابچے میں جس طرح سے سما یا ہے ، یہ ان کی علمی قابلیت کی دلیل ہے۔ مضمون ختم ہونے کے بعد "مطبوعات اورینٹل اکیڈمی" سے شائع ہونے والی اہم کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔ اس کے بعد ادارۂ علمیہ کی مطبوعات کی فہرست ہے۔ کتاب کے ٹائیٹل پر سورہ اقرا کی پہلی آیت سے اشارہ ہے کہ سرسید کی پوری زندگی تعلیم کو فروغ دینے میں گزری اور ان کا چلایا ہوا مشن ہنوز جاری ہے۔ پیش لفظ نہایت ہی معلوماتی ہے ۔ مضمون کی قرائت سے پہلے اگر اس کو پڑھ لیا جائے تو مضمون کو پڑھنے میں مزید لطف ملے گا۔
Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar
Register for free