aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سر سید احمد خاں مصلح قوم اور اردو ادب کے عظیم محسن ہیں۔ سر سید کی سیاسی ، سماجی اورمذہبی ، تہذیبی اور تعلیمی کوششوں کے نتیجے میں اردو شعر و ادب کو ایک نئی جہت ملی۔اس نئی جہت کی تبلیغ و ترسیل اور تشہیر ادبی و تہذیبی رسائل کے ذریعے تندہی سے کی گئی۔محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس ، سائنٹفک سوسائٹی ، ایم۔اے۔او کالج اور رسالہ تہذیب الاخلاق کے علم برداروں نے تخلیق اور تحریر و تصنیف کی سطح پر اردو زبان و ادب کو ترقی دی .سر سید ہی کی بدولت اردو اس قابل ہوئی کہ عشق و عاشقی کے دائرہ سے نکل کر ملکی ، سیاسی ، اخلاقی ، تاریخی ہر قسم کے مضامین سادگی اور صفائی سے ادا کر سکتی ہے. قمر الہدی فریدی کی زیر نظر کتاب "سر سید اور اردو زبان و ادب " سر احمد خان کی اردو زبان و ادب کی خدمات کا جائزہ ہے ، اس کتاب میں سر سید اور ان کے رفقاء کی وجہ سے اردو زبان و ادب میں جو واضح تبدیلیاں ہوئیں ان کاتذکرہ ہے ، ساتھ ہی ساتھ سر سید کے اسلوب نگارش ، سر سید کا تصور شعر وادب ، سائنٹفک سوسائٹی کے احوالو کوائف ، اور سائنٹفک سو سائیٹی کا اردو زبان و ادب میں کردار وغیرہ جیسے موضوعات پر بحث کی گئی ہے ، آخر میں سر سید کی صحافتی خدمات کا جائزہ بھی پیش کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets