aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ مختصر سی کتاب ایک مصری خاتون نے قلمبند کیا ہے۔ اس میں شامل تحریروں کی غرض و غایت مشرقی معاشرے میں عورت کے اس کردار کی جانب اشارہ کرنا ہے جس کے تحت کئی مصلحین کو محسوس ہوتا ہے کہ یہ مسلم معاشرے میں کئی مسائل کی جڑ ہے۔ یہ تمام مسئلے ایسے ہیں کہ انہیں کوئی بھی عام شخص اپنے گرد و پیش میں دیکھ سکتا ہے مثلاً وقت پر شادی نہ ہونا، عورت کا اپنے سسرالی رشتے داروں کے ساتھ عزت و احترام سے نہ پیش آنا وغیرہ۔ انہی تمام موضوعات کو زیر بحث لاتے ہوئے اس میں عورتوں سے متعلق اصلاحی مضامین پیش کیے گئے۔ کتاب اصلاً عربی میں لکھی ہے لیکن عبد الحمید نعمانی نے اسے اردو کا قالب عطا کیا ہے۔ اس کتاب میں خاص طور پر پردہ، شادی، شادی کی عمر، شوہر کت رشتہ داروں سے نفرت، مشرق و مغرب کا نسوانی موازنہ جیسے موضوعات سے بحث کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets