aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
لکھنوٴ ایک ایسا گہوارۂ تہذیب ہے جس پر علم و ادب کے حوالے سے خاصہ کام ہوا ہے۔عبد الحلیم شرر سے سید عبد الباری تک کئی لوگوں نے اس پر تفصیلی کام کئے ہیں لیکن محمد باقر کی لکھنوٴ پر تحریر کردہ یہ کتاب کئی زاویوں سے اہم ہے۔ مثلاً کتب تواریخ میں لکھنوٴ کی شبیہ عموماً عیش و نشاط میں ڈوبے ہوئے ایک ایسے شہر کی ہے جو مغلیہ سلطنت کے زوال کے بعد تعمیر سے زیادہ تخریب کا عکاس تھا۔ کم و بیش یہی نقشہ نوابین اودھ کا بھی کھینچا گیا ہے۔ لیکن محمد باقر کی یہ کتاب تمام تصورات کہن پر ضرب کاری لگاتے ہوئے بالکل مختلف اور نئی نوعیت کا لکھنوٴ پیش کرتی ہے۔ کہنے کو تو شرر، میرزا جعفر اور سید عبد الباری وغیرہ نے بھی لکھنوٴ پر کافی تفصیلی کام کیا ہے لیکن محمد باقر کا یہ کام سب سے الگ ، جامع اور مستند سمجھا جاتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free