aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر مطالعہ "حدائق البلاغت " شمس الدین فقیر ؒ کی کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ جس میں علم بیان اور بدیع اور عروض کے فن سے متعلق اہم معلومات دی گئی ہیں۔ علم عروض ،علم بدیع اور علم بیان کے اصول و ضوابط آسان اردو میں سمجھائے گئے ہیں۔ چونکہ اصلا یہ کتاب فارسی میں ہے۔ اس لیے اس میں مثالیں فارسی اور عربی کی دی گئی ہیں۔ فارسی سے آسان اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔اس کتاب میں پانچ حدیقے اور ایک خاتمہ سمجھائے گئے ہیں۔ پہلا حدیقہ علم بیان،دوسرا حدیقہ علم بدیع،تیسراحدیقہ ، علم عروض ،چوتھا حدیقہ قافیہ اور پانچواں حدیقہ فن معمے میں اور خاتمہ سرقات شعریہ میں اور ہر ایک کی تعریف مع مثال درج کی گئی ہیں۔
فقیرؔ۔ میر شمس الدین نام تھا اور فقیر تخلص کرتے تھے ۔اس کے علاوہ مفتون بھی تخلص کرتے تھے ۔دہلی کے رہنے والے تھے لیکن 1765 میں دہلی چھوڑ کر لکھنؤجا بسے اور وہیں 1767 میں دریا میں غرق ہوگئے ۔ایک دیوان اور ایک مثنوی موسوم بہ تصویر محبت ان کی تصنیف ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets