aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جب اسما ء الر جال کا فن سامنے آیا تو اس میں ہزاروں صحابی تابعین و تبع تابعین کے تذکر ے سامنے آئے ۔ سیر ت کی کتابوں میں بھی صحابیات سے زیادہ صحابوں کا ذکر ہوتا رہا۔ تاریخ کی کتابوں میں بھی صحابیات کا ذکر بہت کم ملتا ہے ۔ ایسے میں طالب الہاشمی اس کتاب کے ذریعہ 219 صحابیات کی اجمالی زندگی کو نسب نامہ کے ساتھ سامنے لائے ۔ جیسے حضرت ام عمارہ کا ذکر تذکرہ صحابیات میں صرف چند سطروں میں ہے اور اس کتاب میں گیارہ صفحات میں ہے جس میں نا م ،کنیت اور پورا نسب نامہ مازن بن نجار تک در ج کرنے کے بعدیہ بھی لکھتے ہیں کہ رسول اکر م کی پردادی بھی بنی نجار سے تھیں ۔ مصنف نے پیش کردہ تحریر میں اس بات کی مکمل کوشش کی ہے ہر زوایہ سے مطالعہ ہوجائے ۔ اگر کسی صحابیہ کا حضور سے کسی بھی قسم کا لگاؤ تھا تو اس کے ذکر کو اولیت دیتے تھے جیسے ام رومان کے بارے میں لکھتے ہیں کہ حضور نے ان کے بارے میں کہا ہے کہ ’’جو شخص عورتوں میں حور عین کو دیکھنا چاہے وہ ام روما ن کو دیکھے۔‘‘ یہ کتاب صحابیات کے متعلق عمدہ کتاب ہے جس کے مطالعہ سے معنون صحابیات کے سوا دیگر کا بھی علم ہوتا ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free