Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : صفیر بلگرامی

ناشر : مطبع نور الانوار، لکھنؤ، اتر پردیش

مقام اشاعت : پٹنہ, انڈیا

سن اشاعت : 1885

زبان : Urdu

موضوعات : زبان و ادب, تذکرہ

ذیلی زمرہ جات : تاریخ

صفحات : 513

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

تذکرہ جلوہ خضر (حصہ-001)
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

تذکرہ "جلوہ خضر" صفیر بلگرامی کا تذکرہ ہے۔ یہ دو جلدوں پر مشتمل ایک ضخیم تذکرہ ہے جو آب حیات کے طرز پر لکھا گیا۔ خود مصنف کہتے ہیں، "آب حیات کے دور پنجم کے بعد کے شعرا کے حقوق کی حفاظت کے لئے تذکرہ جلوہ خضر تالیف کیا، اور ترتیب وضع میں آب حیات کی تقلید کی۔" گو کہ یہ تذکرہ آپ حیات کی تقلید میں ہے لیکن چونکہ یہ تذکرہ آب حیات پر اضافہ بھی ہے، اور اس میں ان عام اور چھوٹے شعرا کو بھی لیا گیا ہے جو آب حیات میں چھوٹ گئے تھے، علاوہ ازیں تذکرہ نگار نے اس میں ادبی و لسانی بحثیں بھی کی ہیں۔ اس لئے اس تذکرہ کی اہمیت مزید ہوجاتی ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

سید فرزند احمد دنیائے ادب میں صفیر بلگرامی کے نام سے جانے گئے ۔وہ کثیر التصانیف ادیب تھے ۔ان کی کتاب جلوہ خضر، آب حیات پر اپنی صحت مند تنقید کی وجہ سے یادگار ہے ۔ ناول جو ہر مقالات (تین جلدوں میں ) کی فضا آفرینی اورجزئیات نگاری بھی ان کی تخلیقی صناعی کا ثبوت  ہیں۔ جد مادری حضرت صاحب عالم صاحب مشہور شاعر تھے ۔ کہتے ہیں غالب ان کو خاص عقیدت سے یاد کرتے تھے ۔ان کے جد امجد سید خورشید علی بھی فارسی کے مشہور شاعر تھے ۔ پردادا سید بندہ علی بندہ اور دادا سید غلام علی یحیٰ بھی شاعر تھے۔ والد سید عبد الحئی ، میر سید احمد کے نام سے جانے گئے ۔ صفیر کے بقول وہ عاصی تخلص کرتے تھے ۔صفیر نو سال کی عمر میں ہی اپنے نابینا نوکر سے قصہ گل بکاولی سنتے  اور اس کو قلمبند کرتے تھے ۔ایک وقت میں وہ اپنے ہم جماعتوں سے نثر کی خوبی اورنظم کی مخالفت میں بحثیں کیا کرتے تھے ۔خطاطی کے فن سے واقف تھے ۔ اسی زمانے کے ایک مخصوص کاغذ شیورام پوری جو نیا نیا متعارف ہوا تھا ان کے داددا نے ان کو ایک دستہ ایک روپے میں خرید کر دیا۔چودہ پندرہ سال کی عمر تک فارسی شاعری کی طرف توجہ رہی ۔انہوں نے میر حسن کی وضع پر ایک مثنوی بھی لکھی ۔شاعری میں انہوں نے اپنا پہلا تخلص قطب رکھا ۔اس کے بعد سات سال کے عرصے میں چھ تخلص رکھے ۔قطب ،آثم ،اثیم ،صبا ،نالاں ،احقر اور صفیر۔غالب اور دبیر سے شرف تلمذ حاصل تھا۔ان کی تصنیف محشرستان خیال میں اردو اور انگریزی شاعری سے بحث کی گئی ہے اس ضمن میں ایک تمثیلی مجلس مذاکرہ بھی منعقد کیا گیا ہے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے