aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کشمیر کئی صدیوں سے علم و ادب کا گہوارہ رہا ہے۔ اس سرزمین سے علم و ادب کے درخشاں موتی نکلے۔ مرکزی ادبی سرگرمیوں سے دور ہونے کی باعث اسے اہل تحقیق کی وہ توجہ نہ مل سکی جس کا یہ مستحق تھا۔ اس حوالے سے اس علاقے پر تحقیق کا جتنا کام ہوا، یہیں کے اہل علم نے انجام دیا۔ یہ کتاب اسی نوعیت کی ہے جو کشمیر کے فارسی ادبا کا تذکرہ پیش کرتی ہے۔ یہ دو جلدوں میں ہے؛ پہلی جلد میں الف تا شین اور دوسری جلد میں صاد تا یا کا احااطہ کیا گیا ہے۔ ان دونوں میں کم و بیش کشمیر کے تین سو زائد فارسی شعرا کے تذکرے کیے گئے۔ اسے کشمیر کے فارسی ادب پر سب سے بڑا ذخیرہ کہا جاسکتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free