aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عاصم واسطی پیشے کے اعتبار سے نامور ڈاکٹر ہیں لیکن شعر وادب میں ایک نامور شاعر کی حیثیت سے بھی معروف ہیں۔ان کے تین شعری مجموعے "کرن کرن اندھیرا، آگ کی صلیب اور"ترااحسان غزل ہے" منظر عام پر آچکے ہیں۔ پیش نظر ان کا آخری الذکر مجموعہ "ترا احسان غزل ہے" جس کا نام ان ہی کےایک شعر سے ماخوذ ہے۔جس کے متعلق خود شاعر کہتے ہیں۔ "میری تیسری کاوش آپ کے سامنے ہے۔میں نے شاعری کی مروجہ قدروں سے صرف اس قدر بغاوت کی ہے کہ غزل میں جو تن آسانی اور آسان خیالی عود کر آئی ہے اس سے مکمل تو نہیں مگر کچھ نہ کچھ اجتناب ضرور کیا ہے۔" عاصم واسطی کی شاعری اسلوب کی سادگی اور واردات قلبی کے موثر بیاں کے ساتھ قارئین کو متوجہ کرنے میں کامیاب ہے۔ شاعر کا کلام ان کے باطن کی گھٹن ،بے چینی اور فکر و آگہی کا عکاس ہے۔ اسی لیے شاعر بے ساختہ کہتے ہیں کہ الہام کے مالک ترااحسان غزل ہے۔
आ’सिम वास्ती ने पाकिस्तान के सरहदी प्रांत के मर्दान क़स्बे में आँखें खोलीं मगर उनका परिवार अंबाला का था। उनके पिता सलाहुद्दीन शौकत वास्ती मश्हूर शाइ’र थे। घर के माहौल से प्रेरणा पा कर आ’सिम वास्ती 11 साल की उ’म्र से ही शे’र कहने लगे। 1984 में ता’लीम के लिए इंग्लैंड गए जहाँ उनके दो कविता-संग्रह ‘किरन किरन अंधेरा’(1989) और ‘आग की सलीब’ (1995) प्रकाशित हुए। तीसरा संग्रह ‘तेरा एहसान ग़ज़ल है’ अबू ज़हबी में प्रकाशित हुआ। उनकी चौथी किताब ‘तवस्सुल’ अभी हाल ही में आई है। आ’सिम वास्ती अबू ज़हबी में मेडिकल डाक्टर हैं।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets