aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مرثیہ، ادب کی قدیم ترین صنف ہے۔مرثیہ کا اطلاق اس نظم پر ہوتا ہے جس میں امام حسین کی شہادت یا اس سے متعلق کوئی واقعہ غم انگیز پیرائے میں بیان کیا جائے ۔تاہم بعد میں مرثیہ شہدائے کربلا کی شہادت و مصائب کے بیان سے عبارت ہونے لگا ۔زیر نظر کتاب میں مرثئے کی ساخت اور اس کی بدلی ہوئی صورتوں سے لیکر مرثئے کے عناصر اور وقت کے تقاضوں سے مرثیہ گو شاعروں کے بدلتے ہوئے رجحانات و واقعات اور روایات میں یزید کی تخت نشینی اور مدینہ کے گورنر ولید بن عتبہ کے بیعت کے سوال سے لیکر شہادہ اور اس کے بعد تک کے حالات اور واقعات کو مد نظر رکھا گیا ہے۔اور ان تاریخی واقعات کا اردو مرثیوں سے تقابلی مطالعہ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free