aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردوادب کے جملہ اصناف کی تاریخ بہت ہی مفصل اور بسیط لکھی جاچکی ہے لیکن بچوں کے ادب کا اہم گوشہ ناقدین اور محققین کی نظروں سے دور رہا اور تاریخ کی کتابوں میں ضمنی طور پر بھی ذکر نہیں کیا گیا تو اس جانب خوشحال زیدی نے نظر ڈالی اور ان کی یہ کتاب ادب اطفال کی تاریخ ، تحقیق و تنقید میں بہت ہی زیادہ محقَق و کارگر ثابت ہوئی ۔ ابھی اگرکوئی بھی ادب اطفال میں کچھ لکھنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کو اس کتاب کے مطالعہ سے گزرنا پڑتاہے ۔ اس کتاب میں انہوں نے ادب اطفال کے نظر یات و مسائل کو رکھا ہے جس میں بچوں کی عمر کی مناسبت سے ان کے موضوعات و دلچسپی پر بھی گفتگو ہے ۔ دوسرے باب میں بچوں کی نفسیات اور ادب اطفال ہے اس میں انہوں نے بچو ں کی اندر تقلیدی عمل سے لیکر تخیّلی صلاحیت پر بحث کی ہے ۔ اس باب میں بچوں کی نفسیات کا بہت ہی باریکی سے مطالعہ ہے جو عموما دوسری کتابوں میں پڑھنے کونہیں ملتا ہے۔تیسرے باب میں ادب اطفال کے بنیادی عناصر پر گفتگو ہے جس میں کہانیاں ، ناول، ڈرامے اور شاعری پر بات ہے ۔اس کتاب کے دوسرے حصے میں ادب اطفال کا تاریخی ارتقاء ہے ۔ اس کے علاوہ بھی اس میں بہت کچھ ہے گویا یہ کتاب ادب اطفال پر ایک انسائیکلوپیڈیا کا در جہ رکھتی ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets