aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عبد السمیع کا شمار موجودہ عہد میں اردو کے نوجوان ادیبوں میں ہوتا ہے وہ ایک اچھے استاد کے ساتھ ساتھ بہترین تنقید نگار بھی ہیں۔ زیر نظر کتاب اردو میں نثری نظم ان کی تحقیقی وتنقیدی کتاب ہے جسے مصنف نے چار ابواب میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے باب میں نثری نظم کے مباحث دوسرے میں نثری نظم کا آغازتیسرے باب میں نثری نظم کی شعریات اور چوتھے باب میں اردو میں نثری نظم ہیں۔ یہ کتاب اردو میں نثری نظم کے حوالے سے پہلی تحقیقی وتنقیدی کتاب ہے۔
عبدالسمیع 3 ستمبر 1984 کو رامپو راوگن مظفرپور بہار میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مدرسۂ تنظیم العلوم، رامپوراوگن سے حاصل کی اور عالمیت کی سند کے لئے دارالعلوم احمدیہ سلفیہ دربھنگہ میں داخلہ لیا، نیزجامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے 2007ء میں گریجویشن اور 2008ء میں بی۔ایڈ پاس کیا ۔ اس کے بعد جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے ایم اے، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری سے حاصل کی ۔ ہندوستان کے مختلف ادبی اور سرکاری اداروں نے انہیں علمی اور ادبی خدمات کے لئے اعزازات سے نوازا ہے جن میں 2015 میں ان کی کتاب" نگری نگری پھرا مسافر" پر ساہتیہ اکادمی یوواپورسکار قابل ذکر ہے، اس کے علاوہ دہلی اردو اکادمی نے انہیں "اردو میں نثری نظم" کے لئے ایوارڈ سے نوازا۔ مختلف موضوع اورعنوان پر لکھی اور ترتیب دی گئی ان کی کئی کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں جن میں دیوندر ستیارتھی سے متعلق ترتیب کردہ کتابیں بہت اہم شمار کی جاتی ہیں۔ تالیف و تصنیف کے علاوہ انہوں نے ہندی سے اردو میں دو کتابوں کے ترجمے بھی کیے ہیں ۔ ڈاکٹر عبدالسمیع بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبۂ اردو میں درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets