aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
امتیاز علی عرشی ماہر غالبیات، محقق اور مہتمم برائے کتب خانہ رام پور تھے۔ وہ رضا لائبریری سے بھی وابستہ رہے جہاں نادر و نایاب کتابوں کا ایک ذخیرہ اب بھی موجود ہے ،اسی ذخیرے سے وہ خود فیض یاب ہوئے اورعلمی دنیا کو اس سے فیض پہنچایا ۔عربی اور اردو ادب میں انہوں نے کئی مائناز کارنامے انجام دیے۔ ان کی یہ کتاب پختونوں کی زبان و ثقافت اور ادب پر روشنی ڈالتی ہے نیز یہ بتاتی ہے کہ پشتون زبان کا اردو میں کتنا حصہ ہے اور کتنے الفاظ ہیں جو اردو میں روانی سے استعمال ہونے لگے ہیں ۔کتاب میں الفاظ عام فہم اور آسان استعمال کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ قاری کو دشواری نہ ہو۔ پھر بھی جہاں پر ضرورت محسوس ہوئی فٹ نوٹ لگا کر اس کی مزید تشریح کردی گئی ہے۔ آخر میں پشتو زبان سے متعلق کچھ اہم نکات دیئے گئے ہیں۔ جیسے مختلف فیہ الفاظ ، قدیم اردو پر پشتو کا اثر ، پشتو کا قاعدہ تذکیر و تانیث وغیرہ۔ پشتو کہاوتوں کا بھی ایک باب دیا گیا ہے ۔نیز ہندی اور پشتو کے مشترک الفاظ کے بھی نمونے پیش کیے گئے ہیں ، اس سے پڑھنے اور سیکھنے والے دونوں کے لئے آسانی ہوگئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free