aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر عبدالباری قاسمی کی ابتدائی تعلیم جامعہ قاسمیہ مدرسہ شاہی مرادآباد میں ہوئی اس کے بعد ثانوی سے لے کر فضیلت تک کی تعلیم دارالعلوم دیوبند میں حاصل کی ،انہوں نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد سے بی اے اور ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی سے ایم اے،ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔ایم اے میں گولڈ میڈلسٹ بھی رہے ۔اس کے علاوہ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی دہلی سے ایڈوانس ڈپلوما ان ماس کمیونی کیشن اینڈ جرنلزم بھی کیا ۔انہوں نے ایم فل کا مقالہ ’’ اردو تنقید کے عربی و فارسی ماخذ کا جائزہ ‘‘اور پی ایچ ڈی کا مقالہ ’’ اردو میں تدوین متن: روایت اور مسائل‘‘ کے موضوع پر پروفیسر ابوبکر عباد صدر شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی کی نگرانی میں تحریر کیا ۔نیٹ اور جے آر ایف بھی کوالیفائی کر چکے ہیں ۔مشہور اردو اور ہندی ویب سائٹ قندیل آن لائن ڈاٹ کام کے بھی مدیر رہ چکے ہیں ۔تفہیم و تعبیر،ذکر سعید اور اردو تنقید :نقوش و نشانات کے نام سے تین کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں جبکہ دہلی میں ادب اطفال زیر طبع ہے۔عبدالباری قاسمی کے علمی ،ادبی، تنقیدی اور تحقیقی مضامین و مقالات ملک اور بیرون ملک کے مختلف موقر رسائل و جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں ۔قومی اور بین الاقوامی سمینار میں دو درجن سے زائد مقالات پڑھ چکے ہیں ۔انہیں خواجہ احمد فاروقی گولڈ میڈل 2018،مرزاغالب ایوارڈ2018،(دہلی یونیورسٹی)،دہلی اردو اکادمی ایوارڈ برائے ٹاپر ایم اے 2018،کالج کلر ایوارڈ (ذاکر حسین دہلی کالج)،دہلی اردو اکادمی ایوارڈ برائےٹاپر ایم فل (2019)،اترپردیش اردو اکادمی اور دہلی اردو اکادمی انعام برائے تفہیم و تعبیر 2020 مل چکے ہیں ۔فی الحال قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ،نئی دہلی میں نائب مدیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان کی ادارت میں رسائل و جرائد اردو دنیا،بچوں کی دنیا ،خواتین دنیا اور فکروتحقیق شائع ہو رہے ہیں۔