aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میڈیا کی انسانی زندگی میں بڑی اہمیت ہے ۔اس میں ریڈیو کچھ زیادہ ہی خصوصیت کا حامل تھا۔ اسی لئے اس کتاب میں اردو زبان و ادب اور ریڈیو پر بحث کی گئی ہے۔ گوکہ آج ٹیلی ویژن اور انٹرنیٹ کے انقلاب نے ریڈیو کی اہمیت کم کردی ہے مگر ریڈیو کا ماضی بہت شاندار رہا ہے۔ یہ کتاب بنیادی طور سے چار ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں موضوع کی تفہیم کی غرض سے پس منظر کے طور آزادی سے قبل ریڈیو کے منظر نامے کو شامل کیا گیا ہے جس کا عنوان ہے " ہندوستان میں ریڈیو کا آغاز و ارتقا" اس باب میں ریڈیو کی ایجاد اور دنیا میں اس کے استعمال کے حوالے سے مختصر معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ دوسرا باب "ریڈیو اور اردو" ہے ۔ اس باب میں ریڈیو کی زبان اردو کس طرح قرار پائی ، اس پر تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔ تیسرا باب "ہندوستان میں اردو زبان کی صورت حال اور ریڈیو" ہے۔ یہ باب عملی اعتبار سے اس پیش منظر کا کام کر رہا ہے جس کے سائے میں تبدیلیاں ہوئیں اور بعض سیاسی اور سماجی مشکلات بھی درپیش آئیں ۔چوتھا باب "اردو زبان و ادب اور ریڈیو" ہے۔ اس باب میں آزادی کے بعد دس برسوں میں ریڈیو کے پیش کردہ ادب کو تجزیاتی نقطہ نظر سے دیکھنے کی کوشش کی گئی ہے اور ادبی سرمایہ میں اس کی وقعت پر بحث ہوئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free