aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر فخر عباس اپنی مزاحیہ کلام سے شعر ادب میں اپنی منفرد شناخت رکھتے ہیں۔ مشاعروں میں اپنے مزاحیہ کلام سے سامعین کو محظوظ کرتے رہے ہیں۔ لیکن سنجیدہ شاعری میں بھی اپنے اسلوب اور موضوعات کے تنوع کے ساتھ اہم مقام حاصل کرچکے ہیں۔ زیر مطالعہ شعری مجموعہ "یہ جو لاہور سے محبت ہے" فخر عباس کی سنجیدہ شاعری پر مبنی ہے۔ جس کے متعلق عباس تابش لکھتے ہیں۔ "ڈاکٹر فخر عباس اپنے سنجیدہ کلا م کے ساتھ آئے ہیں۔ مجھے اس مجموعے کے نام نے بہت چونکایا۔ مجھے کیا عطاء الحق قاسمی جیسے بڑے لوگ بھی اس کے اسیر ہوکے رہ گئے۔ غزل میں دہلی کا ذکر ہم دو صدیوں سے سنتے آرہے تھے۔ پھر ناصر کاظمی نے ہجرت کے بعد پہلی بار غزل میں لاہور کا نام لیا اس کے بعد اب ڈاکٹر فخر عباس نے یہ مطلع کہہ کر لاہور فراموشی کی تلافی کردی۔ یہ جو لاہور سے محبت ہے٭یہ کسی اور سے محبت ہے۔ میں نے اس مجموعے کی غزلیں سنی ہیں۔ یہ سہل ممتنع کی عمدہ مثال ہیں۔"
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free